افطار کے وقت اجتماعی دعاء

شیر کریں اور علم دین کو عام کریں

مسئلہ نمبر:13

افطار کے وقت اجتماعی دعاء

سوال:
جامع مسجد قاضی پیٹ کے مصلیان میں اس بات پر دو گروپ ہوگیا کہ افطار سے پہلے کس طرح دعاء کی جائے ،ایک گروہ اجتماعی دعا کرنا چاہتا تھا اور ایک گروہ انفرادی دعاء کو ترجیح دیتاتھا ،اس سلسلے میں حکم شرعی کی رہنمائی کیجئے؟

              الجـــواب وباللــــه التـــوفـیـــق
دعاء اصل میں انفرادی عمل ہے ،یہ خدا اور بند ے کے درمیان رازونیاز اور سرگوشی کا درجہ رکھتی ہے ، پھر رسول اللہ نے ہر چیز خدا سے مانگنے کا حکم دیا ہے اور ظاہر ہے کہ ہر ایک کی ضرورتیں الگ ہوتی ہیں،بعض ایسی بھی ضرورتیں ہوتی ہیں جن کا بندہ اپنے مالک کے سامنے ذکر کرتا ہے ،وہ کسی اور کے سامنے ان کا ذکر نہیں کرسکتا ،اسی لئے رسو ل اللہ اور صحابہ کا عام معمول انفرادی دعاء کا تھا ،خاص خاص مواقع پر اجتماعی دعاکی جاتی تھی ،جیسے قنوت نازلہ ،بارش کے لئے دعائے استسقاء ،یا مسلمان کسی خاص آزمائش سے گزر رہے ہوں تو ان کے لئے دعاء ، اس لئے اگر افطار سے پہلے معمو ل بنا ئے اور لازم سمجھے بغیر کبھی کبھی اجتماعی دعاء کر لی جائے ، تو ا س کی گنجا ئش ہے ،لیکن اس کو روزانہ کا معمو ل نہ بنا یا جائے ،اور اس پر اصرار نہ کیا جائے اور اسے ضروری نہ سمجھاجائے اور سب سے اہم بات یہ ہے کہ ایسے مسائل پر باہم نزاع پیدا نہ ہو نے دی جائے ،دعاء اجتماعی ہو یا انفرادی ،زیادہ سے زیا دہ مستحب ہے اور اختلاف و انتشار سے بچنا واجب ہے۔

وباللہ التوفیق۔

کتاب الفتاوی۳

محمد امیر الدین حنفی دیوبندی

جمع شدہ فتاوی مسلک دارالعلوم دیوبند

https://t.me/jamashuda

t.me/almasail

http://t.me/group_almasail
+917086592261

Print Friendly, PDF & Email

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے