دوران نماز کوئی آیت یا کلمہ چھوٹ جائے تو نماز کا کیا حکم ہے۔

شیر کریں اور علم دین کو عام کریں

 05مسئلہ نمبر
دوران نماز اگر کوئی آیت یا کلمہ چھوٹ جائے یعنی سورۃ العصر میں "وعملواالصلحات”چھوٹ گیا تو نماز ہوگی یا نہیں؟بحوالہ جواب مطلوب ہے۔

الجواب بعون الملک الوھاب
اگر غلطی سے نماز میں کسی سورت کی ایک آیت چھوٹ جائے، یا آیت کا بعض حصہ چھوٹ جائے، اور اس سے تغیر فاحش پیدا نہ ہو یا تاویل کی گنجائش ہو تو نماز فاسد نہیں ہوگی۔لہذا صورت مسئولہ میں معنی میں فساد پیدا نہیں ہوا ہے اسلئے نماز درست ہو گئی ہے۔رہی بات کہ قراءت کی فرض مقدار تو ادا ہوگئی ہے لیکن واجب مقدار ادا نہیں ہوئی۔تو اسکا جواب یہ ہے کہ بعض حضرات کے نزدیک واجب کی مقدار دس کلمات اور تیس حروف ہے۔لہذا اشکال بھی رفع ہو گیا اور نماز بھی درست ہوگئی ہے۔
عبارت ملاحظہ فرمائیں
وإن ترک کلمۃ من آیۃ فإن لم یتغیر المعنی … لا تفسد۔ (شامی ۲؍۳۹۶ زکریا)
ولو زاد کلمۃ أو نقص کلمۃ أو نقص حرفا لم تفسد ما لم یتغیر المعنی۔ (درمختار مع الشامي / باب زلۃ القاري ۲؍۳۹۵ زکریا، الفتاویٰ الہندیۃ / الفصل الخامس في زلۃ القاري ۱؍۸۰، خلاصۃ الفتاویٰ / النوع الثاني عشر في زلۃ القاري ۱؍۱۱۷، أمجد أکیڈمي لاہور) 
وإذا جمع بین آیتین بینہما آیات أو آیۃ واحدۃ في رکعۃ واحدۃ أو في رکعتین فہو علی ما ذکرنا في السور أي مکروہ۔ (الفتاویٰ الہندیۃ ۱؍۷۸، إعلاء السنن ۴؍۱۲۲ بیروت)
 فرض القراء ۃ عند أبي حنیفۃ رحمہ اللّٰہ یتأدی بآیۃ واحدۃ وإن کانت قصیرۃ وہو الأصح، وروی الحسن عن أبي حنیفۃ: أدنی ما یجوز من القراء ۃ في الصلاۃ في کل رکعۃ ثلاث اٰیات تکون تلک الاٰیات الثلاث مثل أقصر سورۃ من القراٰن، وإن قرأ باٰیتین طویلتین أو باٰیۃ طویلۃ تکون تلک الاٰیات مثل أقصر سورۃ في القراٰن یجزیہ ذٰلک۔ (الفتاویٰ التاتارخانیۃ ۲؍۵۹ رقم: ۱۷۳۵ زکریا، الفتاویٰ الہندیۃ / الفصل الثاني في واجبات الصلاۃ ۱؍۷۱، البحر الرائق / باب صفۃ الصلاۃ ۱؍۵۱۶ رشیدیۃ، مراقي الفلاح مع الطحطاوي / فصل في بیان واجب الصلاۃ ۲۰۰، ہدایۃ / باب النوافل ۱؍۱۴۷ یاسر ندیم، مجمع الأنہر، الصلاۃ / باب صفۃ الصلاۃ ۱؍۱۳۰ دار الکتب العلمیۃ بیروت)
وفی التاتارخانیہ والمعراج وغیرھما: لو قرأ آیۃ طویلۃ کآیۃ الکرسی او المداینۃ البعض فی رکعۃ والبعض فی رکعۃ اختلوا فیہ علی قول ابو حنیفہ رح ۔۔۔۔۔۔۔۔وعامتھم علی انہ یجوز لان بعض ھذہ الآیات یزید علی ثلاث قصار او یعدلھا فلاتکون قراتہ اقل من ثلاث آیات۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ وقدرھا من حیث الکلمات عشر ومن حیث الحروف ثلاثون۔(الدر المحتار علی الشامی ۵۳۸/۱,فصل فی القراءۃ سعید)(مستفادستفاد احسن الفتاوی ,زکریا۴۴۵/۳)کتاب النوازل۵۳۸/۳تا۵۳۹)(نجم الفتاوی, نشر واشاعت دارالعلوم یاسین القرآن نارتھ کراچی پاکستان ۵۵۹/۲)(فتاویٰفتاویٰ دارالعلوم دیوبند, دارالاشاعت اردو بازار کراچی پاکستان ۷۶/۴) دارالعلوم دیوبند زکریا،زمزم اُردو بازار کراچی پاکستان ۲۰۵/۲)(فتاویٰفتاویٰ محمودیہ, دارالافتاء فاروقیہ کراچی پاکستان,۳۰/۷تا۳۱)
واللہ اعلم بالصواب
محمد امیر الدین حنفی دیوبندی
احمد نگر ہوجائی آسام
۱۴شعبان المعظم ۱۴۴۱ھ۔  ۸اپریل۲۰۲۰ء
Print Friendly, PDF & Email

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے