کیا سویپ مشین کا استعمال کرنا جائز ہے

شیر کریں اور علم دین کو عام کریں

مسئلہ نمبر 124

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
حضرات علمائے کرام ۔۔
زید کا بینگ میں اپنا اکاؤنٹ ہے اور اکاؤنٹ میں پیسے ہے اور اے ٹی ایم کارڈ بھی ہے ۔ لیکن ہر وقت بینگ میں جانا مشکل ہے ۔ آس پاس جتنے اے ٹی ایم مشین ہیں ہر وقت پیسے نہیں ہوتا ۔اب بکر نے سویپ مشین کے ذریعہ لوگوں کو پیسے دینے کا کاروبار شروع کر دیا ۔ زید کو جب جب پیسے کی ضرورت ہوتا ہے تو وہ اے ٹی ایم اور ڈیبٹ کارڈ کے ذریعہ بکر کے پاس سویپ مشین سے اپنے اکاؤنٹ سے مطلوبہ پیسے بکر کے اکاؤنٹ میں ٹرانسفر کرتا ہے اور بکر زید کو ایک ہزار روپے دینے کے عوض میں سو روپے لیتا ہے،کیا بکر کے لئے یہ بزنس جاںٔز ہے ؟براہ مہربانی مدلل ومکمل رہنمائی فرمائیں،(ولی الرحمان ہوجایٔ آسام)

وعلیکم السلام ورحمۃاللہ وبرکاتہ
بسم اللہ الرحمٰن الرحیم
الجواب وبہ التوفیق:-
موجودہ دور میں منی آرڈر کی مختلف شکل وصورت مروج ہے ان میں سے ایک شکل سویپ مشین کا بھی ہے ،اسمین سویپ مشین والا اپنا وقت ومحنت صرف کرتا ہے اسلیے وہ اجیر کی حیثیت سے اپنا طے شدہ حق المحنت اصول کرنے کا حقدار ہوگا،ثانیا دکاندار کو سویپنگ مشین کی سہولت کے عوض سالانہ کچھ پیسے بینک کو فراہم کرنا پڑتا ہے اس لئے شرعاً اس کی گنجائش ہے۔ہاں اجرت کو پہلے ہی متعین کرنا پڑیگا ۔

حضرت مولانا اشرف علی تھانوی علیہ الرحمہ نے امداد الفتاوی میں لکھا ہے کہ ’’منی آرڈر مرکب ہے دو معاملوں سے، ایک قرض: جو اصل رقم سے متعلق ہے، دوسرے اجارہ: جو فارم کے لکھنے اور روانہ کرنے پر بنامِ فیس کے دی جاتی ہے، اور دونوں معاملے جائز ہیں، پس دونوں کا مجموعہ بھی جائز ہے۔ اور چوںکہ اس میں ابتلاء عام ہے، اس لئے یہ تاویل کرکے جواز کا فتویٰ مناسب ہے۔ (امداد الفتاویٰ ۱۴۲/۳تا۱۴۶کتاب الربوا، دار العلوم کراچی پاکستان) مستفاد:کتاب النوازل ۴۰۹/۱۲تا۴۱۲،سفتجہ اور ہنڈی کے مسائل)

وشرعاً (تمليك نفع) مقصود من العين (بعوض)(رد المحتار على الدر المختار ص٤ج٩ کتاب الاجارة ،دار الكتب العلمية بيروت)

أما تفسيرها شرعا فهي عقد على المنافع بعوض، كذا في الهداية.(الفتاوى الهندية ٤٥٩/٤کتاب الاجارۃ،الباب الأول،دار الكتب العلمية بيروت)(مستفاد:دارالافتاء دارالعلوم دیوبند،جواب نمبر:١٦١٨٥٧)

واللہ اعلم بالصواب
محمد امیر الدین حنفی دیوبندی
احمد نگر ہوجائی آسام
منتظم المسائل الشرعیۃ الحنفیۃ الہند
٦،جماد الأول ١٤٤٤ھ م ٢،دسمبر ۲۰۲۲ء بروز جمعه

تائید کنندگان
مفتی اویس احمد القاسمی غفرلہ
مفتی امام الدین القاسمی غفرلہ
منتظمین المسائل الشرعیۃ الحنفیۃ الہند

Print Friendly, PDF & Email

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے