اعتکافِ مسنون کے لیے مسجد شرعی شرط ہے

شیر کریں اور علم دین کو عام کریں
سوال :- کیا اعتکافِ مسنون کے لیے مسجد شرعی شرط ہے؟
الجواب بعون الملک الوھاب :- اعتکافِ مسنون کے لیے مسجد شرعی شرط ہے؛ لہٰذا اس عارضی مسجد میں اعتکاف صحیح نہ ہوگا ۔ ہو (الاعتکاف) ․․․ لبث ذکر ولو ممیزًا في مسجد جماعة ہو ما لہ إمام وموٴذن أدّیت فیہ الخمسأو لا الخ (الدر مع الرد: ۳/۴۲۹، زکریا)۔ فقظ واللہ اعلم بالصواب۔
 مفتی مختار حسین الحسینی
احمدنگر،ہوجائی، آسام۔
 مرد وعورت کیلئے اعتکاف کی شرائط
سؤال
کیافرماتے ہیں مفتیان کرام اس مسئلہ میں کہ میں نے اس سال قرآن مجید حفظ کیا ہے اور میں چاہتا ہوں کہ اس سال اعتکاف میں بیٹھوں تو آپ سے یہ پوچھنا ہے کہ اعتکاف میں کیا کیا باتیں ضروری ہیں اور کیا عورتوں کیلئے بھی وہی شرائط ہوتی ہیں جو کہ مردوں کیلئے یا کچھ الگ ہوتی ہیں؟ کیونکہ میری بڑی بہن بھی اعتکاف میں بیٹھنا چاہتی ہیں۔ براہ کرم جلد جواب عنایت فرمادیں۔
الجواب بعون الملک الوھاب
معتکف کیلئے مندرجہ ذیل شرائط ہیں(۱)اعتکاف کی نیت کرنا(۲)ایسی مسجد میں اعتکاف کرناجس میں پانچ وقت کی نمازاداکی جاتی ہو(۳)واجب اعتکاف میں روزہ رکھنا(۴)مسلمان عاقل ہونا(۵)جنابت سے پاک ہونا۔عورت کے اعتکاف کیلئے بہتر جگہ وہ ہے جوحصہ اس نے گھرمیں نمازکیلئے متعین کیاہو۔نیزعورت کیلئے بھی اعتکاف کی وہی شرائط ہیں جومرد کی ہیں البتہ عورت کیلئے حیض ونفاس سے پاک ہونابھی ضروری ہے۔اسی طرح عورت کیلئے مسجدمیں اعتکاف کرناخوفِ فتنہ کی وجہ سے مکروہ تحریمی ہے ۔
لمافی بدائعا الصنائع(۵/۳): امامایرجع الی المعتکف فمنھاالاسلام والعقل والطھارۃ عن الجنابۃ والحیض والنفاس وانھا شرط الجواز فی نوعی الاعتکاف الواجب والتطوع جمیعا۔
وفی(صـ۳/۶)ومنھاالنیۃ لأن العبادۃ لاتصح بدون النیۃ ومنھاالصوم فانہ شرط لصحۃ الاعتکاف الواجب بلاخلاف بین اصحابنا۔
وفی الھندیۃ(۲۱۱/۱): والمرأۃ تعتکف فی مسجد بیتھا اذا اعتکفت فی مسجد بیتھا فتلک البقعۃ فی حقھا کمسجد الجماعۃ فی حق الرجل لا تخرج منہ الا لحاجۃ الانسان کذا فی شرح المبسوط للسرخسی ولو اعتکفت فی مسجد الجماعۃ جاز ویکرہ ھکذا فی محیط السرخسی۔  
Print Friendly, PDF & Email

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے