پینٹ یا پاجامے کو مڑ کر نماز پڑھنا جائز ہے

شیر کریں اور علم دین کو عام کریں
سوال
کیا فرماتے ہیں علمائے کرام نماز میں پینٹ یا پاجامے کو ٹخنوں سے اوپر موڑنے کے بارے میں، کیا موڑنا جائز ہے یا نہیں؟
Apr 30,2007
Answer: 340

(فتوى: 430/هـ=437/هـ)
لنگی، پاجامہ، پینٹ سے ٹخنوں کو ڈھانکنا ناجائز اور گناہ کبیرہ ہے، نماز اورغیر نماز میں حکم برابر ہے بلکہ نماز میں گناہ مزید سخت ہے، اس لیے موڑکر ٹخنے کھول لینے چاہئیں۔ ٹخنوں کے ڈھانکنے پر وعید شدید احادیث شریفہ میں وارد ہوئی ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء، دارالعلوم دیوبند
=================================
ٹخنہ سے نیچے لٹکنے والی پینٹ کو موڑ کر نماز ادا کرنا

سوال
کیا فرماتے ہیں علمائے دین ومفتیانِ شرع متین مسئلہ ذیل کے بارے میں: کہ بعض لوگ ٹخنوں سے نیچے تک پینٹ پہنتے ہیں اور نماز کے وقت پینٹ کو موڑ کر ٹخنہ کھول لیتے ہے، تو ا س طرح پینٹ کو موڑ کر نماز پڑھنے سے نماز ہوجاتی ہے یانہیں؟

باسمہ سبحانہ تعالیٰ
الجواب وباللّٰہ التوفیق: ٹخنہ سے نیچے لٹکنے والے پاجامہ اور پینٹ کے پائنچہ کو موڑکر اوپر کر نے کے بعد نماز پڑھی جائے تو نماز بلاکراہت درست ہوجائے گی، چاہے اندر کی طرف سے موڑ لیا جائے یاباہر کی طرف سے بہر صورت کراہت ختم ہوجاے گی؛ لیکن نماز کے بعد دوبارہ لٹکادیا جاتا ہے؛ اس لئے ایسا لباس پہننا حرام اور گناہ کبیرہ ہے۔(فتاوی قاسمیہ۴۱۵/۷)

عن أبي ذرؓ، عن النبي صلی الله علیہ وسلم قال: ثلاثۃ لایکلمہم الله یوم القیامۃ ولاینظر إلیہم ولایزکیہم ولہم عذاب ألیم،… قال: المسبل، والمنان، والمنفق سلعتہ بالحلف الکاذب۔ وفي روایۃ والمسبل إزارہ الحدیث۔

(صحیح مسلم، کتاب الإیمان، باب بیان غلظ تحریم اسبال الإزار، النسخۃ الہندیۃ ۱/۷۱، بیت الأفکار رقم:۱۰۷)

عن أبي ہریرۃؓ، عن النبي صلی الله علیہ وسلم قال: ما أسفل من الکعبین من الإزارفي النار۔ (صحیح البخاري، کتاب الصلاۃ، باب ما أسفل من الکعبین ففي النار۲/۸۶۱، رقم:۵۵۵۹، ف:۵۷۸۷)
وینبغي أن یکون الإزار فوق الکعبین۔ (ہندیۃ، کتاب الکراہۃ، الباب التاسع في اللبس، زکریا۵/۳۳۳)

فقط والله سبحانہ وتعالیٰ اعلم
=================================
ٹخنوں سے نیچے پائجامہ یا پتلون ہونے کی حالت میں نماز پڑھنا
سوال
کیا فرماتے ہیں علمائے دین ومفتیانِ شرع متین مسئلہ ذیل کے بارے میں: کہ نماز کے لئے پاجامہ اور پتلون وغیرہ کا ٹخنے کھولنے کے لئے موڑنا کیسا ہے؟

باسمہ سبحانہ تعالیٰ
الجواب وباللّٰہ التوفیق: ٹخنوں سے نیچے پاجامہ وغیرہ پہننا نماز اورخارج نماز دونوں میں ناجائز حرام اورگناہ کبیرہ ہے، اس حالت میں نماز مکروہ تحریمی ہو تی ہے؛ لہٰذا پاجامہ پتلون وغیرہ کا ٹخنہ کھولنے کے لئے موڑنا لازم اور ضروری ہے اور موڑنے سے بدہئیت معلوم ہوتا ہے؛ اس لئے پہلے ہی سے اتنا لمبا نہ بنائے کہ موڑنے کی ضرورت پیش آجائے۔ (مستفاد: فتاوی رحیمیہ قدیم ۷؍۲۸۶، جدید زکریا ۵؍۱۴۴)(فتاوی قاسمیہ۴۱۶/۷)

عن أبي ذرؓ، عن النبي صلی الله علیہ وسلم، أنہ قال: ثلاثۃ لایکلمہم الله ولاینظر إلیہم یوم القیامۃ، ولایزکیہم ولہم عذاب ألیم، قلت من ہم یا رسول الله فقد خابوا وخسروا فأعادہا ثلثا، قلت من ہم یا رسول الله فقد خابوا وخسروا قال : المسبل، والمنان، والمنفق ۔ (ابوداؤد شریف، کتاب اللباس،باب ماجاء في الاسبال الإزار، النسخۃالہندیۃ ۲/۵۶۵، دارالسلام رقم:۴۰۸۷)
عن أبي ذرؓ، عن النبي صلی الله علیہ وسلم قال: ثلاثۃ لایکلمہم الله یوم القیامۃ ولاینظر إلیہم ولایزکیہم ولہم عذاب ألیم،… قال: المسبل، والمنان، والمنفق سلعتہ بالحلف الکاذب۔ وفي روایۃ والمسبل إزارہ الحدیث۔ (صحیح مسلم، کتاب الإیمان، باب بیان غلظ تحریم اسبال الإزار، النسخۃ الہندیۃ ۱/۷۱، بیت الأفکار رقم:۱۰۷)
عن أبي ہریرۃؓ، عن النبي صلی الله علیہ وسلم قال: ما أسفل من الکعبین من الإزارفي النار(صحیح البخاري، کتاب الصلاۃ، باب ما أسفل من الکعبین ففي النار۲/۸۶۱، رقم:۵۵۵۹، ف:۵۷۸۷)
فقط والله سبحانہ وتعالیٰ اعلم
محمد امیر الدین حنفی دیوبندی
Print Friendly, PDF & Email

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے