GST "#جی_ایس_ٹی میں بینک سے ملا ہوا سودی رقم کے استعمال کے حکم

شیر کریں اور علم دین کو عام کریں
GST
"#جی_ایس_ٹی میں بینک سے ملا ہوا سودی رقم کے استعمال کے حکم جاننے کے لئے ہمیں سب سے پہلے یہ دیکھنا ہو گا کہ شریعت نے جو ٹیکس  میں بینک سے ملے سودی رقم استعمال کی اجازت کیوں دی ہے ؟ وہ اس لئے کیونکہ یہ ایک زائد وصولی ہے جو کہ اصل میں ایک حدتک ظلم ہے۔
اب رہی بات ” جی ایس ٹی ” کی تو دوکانداروں کے لئے "جی ایس ٹی ” میں بینک سے ملے سودی رقم کا استعمال اس لئے جائز نہیں ہے کیونکہ دوکاندار سامان فروخت کرتے وقت گاہکوں سے "جی ایس ٹی” الگ سے وصول کرتے ہیں جو کہ گاہک سرکار کو دیتے ہیں۔ اسی لئے دوکاندار اس معاملے میں گاہک اور سرکار دونوں کے درمیان امین ہوتا ہے۔
      اور گاہکوں کے لئے چونکہ "جی ایس ٹی” ایک زائد وصولی ہے جو کہ اصل قیمت سے زائد ہے اور ایک درجہ ظلم ہے اس لئے گاہک "جی ایس ٹی” کے لئے بینک سے ملے سودی رقم کا استعمال کر سکتے ہیں۔ واللہ اعلم باالصواب۔
مفتی مختار حسین الحسینی غفرلہ
Print Friendly, PDF & Email

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے