کھانا کھانے کے بعد میٹھا کھانا

شیر کریں اور علم دین کو عام کریں

کھانا کھانے کے بعد میٹھا کھانا

مسئلہ:بعض لوگوں سے عامۃً یہ سنا جاتا ہے کہ کھانے کے بعد میٹھا کھانا سنت ہے، جب کہ یہ کسی حدیث سے ثابت نہیں ہے، ہاں ! البتہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم میٹھی چیز اورشہد پسند فرماتے تھے، لہذا میٹھی چیز یا شہد کو سنتِ عادیہ کی نیت سے کھائے تو یہ درست ہے، اور اتباعِ سنت کی نیت سے کھائے ، تو ان شاء اللہ موجبِ اجر بھی ہوگا ۔(۱)المسائل المہمہ۲۲۹/۴)
————————————————————
الحجۃ علی ما قلنا :
(۱) ما فی ’’ الحدیث النبوی ‘‘ : عن عائشۃ رضی اللہ تعالی عنہا قالت : ’’ کان رسول اللہ ﷺ یحب الحلوٰی والعسل ‘‘۔ (صحیح البخاری : ۲/۸۱۷ ، کتاب الأطعمۃ ، باب الحلوٰی والعسل)
ما فی ’’ فتح الباری ‘‘ : ووقع فی کتاب ’’ فقہ اللغۃ للثعالبی ‘‘ : أن حلوی النبی التی کان یحبہا ہی المجیع بالجیم وزن عظیم ، وہو تمر یعجن بلبن ، وفیہ رد علی من زعم أن المراد أنہ کان یشرب کل یوم قدح عسل یمزج بالماء ط وأما الحلوی المصنوعۃ فما کان یعرفہا ، وقیل : المراد بالحلوی الفالوذج لا المعقودۃ علی الفار ۔ (۹/۶۸۹؍۶۹۰، کتاب الأطعمۃ)
===========================================
سوال # 3240
کیا کھانا کھانے کے بعد میٹھا کھانا سنت ہے؟ اگر ہے تو براہ کرم، حوالے کے ساتھ جواب دیں۔
Published on: Mar 22, 2008
جواب # 3240
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی: 299/ ب= 276/ ب
بہتر یہ ہے کہ کھانے میں نمکین سے ابتدا کرے اور نمکین ہی پر اختتام کرے۔ میٹھا کھانا ہو تو درمیان میں کھالیا کرے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
===========================================
سوال # 64780
کیا ہر کھانے کے بعد میٹھا کھانا سنت ہے؟کیا حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم دونوں کھانے کے بعد میٹھاکھاتے تھے اور وہ میٹھے میں کیا کیا کھاتے تھے ؟ اور حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم دن میں دودھ کتنی دفعہ اور کس کس وقت پیتے تھے؟
Published on: Jul 20, 2016
جواب # 64780
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 935-935/M=9/1437
آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا کھانے کے بعد میٹھا کھانا کسی صحیح حدیث سے ثابت نہیں ہے، اِسی طرح کھانا میٹھے سے شروع کرنے کے سلسلے میں بھی کوئی صراحت نہیں ہے البتہ فقہاء نے یہ صراحت کی ہے کہ: ”نمکین سے کھانے کی ابتداء اور انتہاء مسنون ہے“۔ اِسی وجہ سے اطباء بھی اِس سلسلے میں مختلف آراء رکھتے ہیں، بعض میٹھے اور بعض نمکین کے شروع اور آخر میں کھانے کے قائل ہیں اور البتہ حدیث سے یہ ثابت ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو میٹھا پسند تھا اور میٹھے میں اُس وقت اکثرو بیشتر کھجور ہی دستیاب ہوتی تھی بلکہ اکثر غریب لوگوں کا کھانا یہی کھجور اور پانی ہوتا تھا، مختلف قسم کے کھانے پھر اُس کے ساتھ میٹھے کی نوبت بہت ہی کم آتی تھی، اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے تو کبھی پیٹ بھر کر کھانا کھایا ہی نہیں، حضرت عائشہ خود فرماتی ہیں کہ تین تین چاند ہوتے تھے، گھر میں چولہا بھی جلایا نہیں جاتا تھا، آپ پیٹ پر پتھر باندھ لیتے تھے، کبھی صرف دودھ ہی تناول فرما لیا کرتے تھے، دن میں دو مرتبہ کھجور کھانے اور دودھ پینے کا موقعہ شاید کبھی آپ کو نہیں ملا، چہ جائیکہ روزانہ دودھ پینے کا اور ایک مرتبہ یا دو مرتبہ پینے کا کو ئی وقت متعین نہیں ہوتا، جب بھی تھوڑا بہت دودھ مل جاتا، آپ پی لیا کرتے تھے، اِسی طرح جو بھی کھانے میں مل جاتا، تناول فرما لیا کرتے تھے، بہت زیادہ تکلف اور کھانے میں اہتمام نہیں فرماتے تھے، اور آپ کا یہ سب فقرو فاقہ اختیاری تھا ورنہ حق تعالی نے تو آپ سے یہ فرمایا تھا کہ: اگر آپ چاہیں، تو پہاڑوں کو سونا بنا دیا جائے“۔ جواب میں آپ نے عرض کیا: میں تو یہ چاہتا ہوں کہ ایک روز کھانا ملے تاکہ شکر اداء کروں، ایک روز بھوکا رہوں تاکہ صبر کرسکوں: کان رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم: یحب الحلواء والعسل․ مشکوة ۳۶، عن عائشة قالت: کان یأتي علینا الشہر ما نوقد فیہ نارًا، إنما ہو التمر والماء․ مشکوة ۳۶۵، ومن السنة أن یبدأ بالملح ویختم بالملح․ الہندیة ۵/۳۳۷، زکریا۔ قال رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم: عرض علي ربي لیجعل لي بطحاء مکة ذہباً، فقلت: لا یارب، ولکن أشبع یوماً وأجوع یوماً، فإذا جعت یوماً، تضرعت إلیک وذکر تک، وإذا شبعت، حمدتک وشکرتک․ مشکوة ۴۲۲․
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
==========================================
کیا کھانے کے بعد میٹھا کھانا سنت ہے؟
سوال:
کیا کھانے کے بعد میٹھا کھانا سنت ہے؟ اگر ہے تو حدیث کا حوالہ دے دیں۔
الجواب وباللہ التوفیق:
 میٹھا کھانے سے پہلے ہو یا درمیان میں یا بعد میں، اس کا تعلق امور عادیہ سے ہے نہ کہ سنن شرعیہ سے۔ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم میٹھا کھایا کرتے تھے ، آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو میٹھا پسند  بھی تھا۔ «کان رسول الله صلی الله علیه وسلم: یحب الحلواء والعسل․ (مشکاة المصابیح،ص: ۳۶)۔ یعنی آپ صلی اللہ علیہ وسلم میٹھا اور شہد پسند فرماتے تھے۔ لیکن آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا کھانے کے بعد میٹھا کھانےکامعمول ہو یہ  کسی صحیح حدیث سے ثابت نہیں ہے،وہاں تو  مہینوں چولہا نہیں جلتا تھا۔ دو وقت لگاتار کبھی آپ کو روٹی دستیاب نہ ہوئی۔ جب جو میسر آتا نوش فرمالیتے۔ 
البتہ لیکن ایک موقع پر کھانے کے بعد میٹھی چیز نوش فرمانا بھی آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے ثابت ہے۔حضرت عکراش بن ذویب رضی اللہ عنہ کی روایت ہے کہ انھوں نے حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ کھانا تناول فرمایا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے کھانا کے آخر میں کھجور تناول فرمائی۔ جس سے معلوم ہوتا ہے کہ کھانے کے آخر میں آپ ﷺ نے میٹھی چیز کھائی ہے. ( جامع الترمذی، ابواب الاطعمة، باب ما جاء فی التسمیة فی الطعام، ج: ۲، ص: ۱۱، ط: سعید) لیکن ایک آدھ مرتبہ کھانے کے بعد میٹھی چیز تناول فرمانے کی بنا پر کھانے کے بعد میٹھے کو سنت نہیں کہاجائے گا۔
 فقط واللہ اعلم
جامعة العلوم الاسلامیة
علامہ یوسف بنوری ٹاؤن کراچی 
محمد امیر الدین حنفی دیوبندی 
Print Friendly, PDF & Email

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے