کیا اللہ تعالیٰ کیلئے جمع کا صیغہ استعمال کرنا جائز ہے

شیر کریں اور علم دین کو عام کریں

اللہ تعالیٰ کیلئے جمع کا صیغہ استعمال کرنا

مسئلہ نمبر 96

اللہ تعالیٰ کے نام کے ساتھ جمع یا واحد لفظ کا استعمال

کیا فرماتے ہیں علماء کرام اللہ تعالیٰ کے بارے میں جب ہم کچھ کہتے ہیں تو فرماتا ہے کہتے ہیں،اور جب حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے بارے میں کوئی بات کہتے ہیں تو فرماتے ہیں بولتے ہیں ایسا کیوں؟براۓ مہربانی تفصیل سے جواب عنایت فرمائیں

بسم الله الرحمٰن الرحیم
الجواب وباللہ التوفیق
حامداومصلیاامابعد:
اُردو محاوروں میں ادب و تعظیم کیلئے واحد کی جگہ جمع کا صیغہ استعمال ہوتا ہے،اور اس سے ذات واحد ہی مراد ہوتا ہے اسلیے اس سے کوئی شک و شبہ نہیں ہونا چاہیے۔نیز قرآن کریم میں خود اللہ رب العزت نے جس طرح واحد کا صیغہ استعمال فرمایا ہے اسی طرح اپنے لئے جمع کا صیغہ بھی استعمال فرمایا ہے۔لہذا جس طرح رب العزت کیلئے ادبا جمع کا صیغہ استعمال کرنا درست ہے اسی طرح حضور صلی اللہ علیہ وسلم کیلئے بھی تعظیما جمع کا صیغہ استعمال کرنا درست ہے۔اور عرف عام میں ایسا ہی دیکھنے کو ملتا ہے۔

وَقَالَ الرَّسُولُ يَا رَبِّ إِنَّ قَوْمِي اتَّخَذُوا هَذَا الْقُرْآنَ مَهْجُورًا[سورة الفرقان]

قال اللّٰه تعالیٰ:﴿واذ قلنا للملائكة اسجدوا لأدم فسجدوا الا إبليس ابى واستكبر وكان من الكافرين﴾[البقرۃ: ۳۴]

وقال {قلنا}ولم يقل قلت لان الجبار العظيم يخبر عن نفسه بفعل الجماعة تفخيما واشارة بذكره.(تفسير قرطبي ٤٣٣/١،سورة البقرة الآية ٣٤،مؤسسة الرسالة)

قال اللّٰه تعالیٰ:{إنا نحن نزلنا الذكر وإنا له لحافظون﴾[سرة الحجر الآية ٩]

فهذه الصيغة وان كانت للجمع إلا ان هذا من كلام الملوك عند اظهار التعظيم فإن الواحد منهم إذا فعل فعلا أو قال قولا: إنا فعلنا كذا وقلنا كذا فكذا ههنا.۔ (تفسیر الفخر الرازي،١٦٤/١٩،سرة الحجر الآية ٩،دارالفكر بيروت) مستفاد:کتاب النوازل ۴۰/۱۵) فتاویٰ محمودیہ ۳۶/۲۱،مایتعلق باللہ تعالیٰ وصفاتہ،دارالعلوم کراچی پاکستان)دار الافتاء دارالعلوم دیوبند جواب نمبر۱۶۲۹۹۸)

فقط واللہ تعالیٰ اعلم
بندہ: محمد زکریّا اچلپوری الحسینی
دارالافتاء المسائل الشرعیة الحنفية

تائید کنندگان
مولوی عبد الرحمن انصاری غفرلہ
مفتی محمد سہیل رشیدی غفرلہ
مفتی محمد زبیر بجنوری غفرلہ
مولانا امیر الدین (حنفی دیوبندی) غفرلہ

Print Friendly, PDF & Email

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے