بیانہ کا حکم

شیر کریں اور علم دین کو عام کریں
Indiaسوال # 64552
سوال: ا نے ب کو مثلا ۵لاکھ میں جائداد فروخت کی اور ب نے ا کو بطور بیانہ ۱یک لاکھ نقد دیا اور باقی ثمن کی ادائگی ادھار معینہ مدت تک طے پائی اب ب مذکورہ جائداد کا سودا ج سے نقد ۶ لاکھ میں کرتا ہے تاکہ ۴لاکھ ا کو ادا کر دے اور بقیہ ۲لاکھ اسکا نفع ہو سوال یہ ہے کہ ب کا یہ سودا شرعا جائز ہے ؟
Published on: Mar 17, 2016 جواب # 64552
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 375-304/D=5/1437
الف اور با کے درمیان اگر زمین کی فروختگی کا معاملہ مکمل ہوگیا ہے اور با کے لیے الف کی جانب سے آگے جائیداد فروخت کرنے کی ممانعت بھی نہیں ہے تو ایسی صورت میں با کے لیے ج کے بدست منافع کے ساتھ جائیداد فروخت کرنا جائز ہے، پس صورت مسئولہ با کے لیے دو لاکھ بطور نفع حاصل کرنا جائز ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
محمد امیر الدین حنفی دیوبندی
Print Friendly, PDF & Email

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے