عوامی راشن سے بچی ہوئی اشیاء کو ڈیلر کا فروخت کرنا؟

شیر کریں اور علم دین کو عام کریں
سوال
کیا فرماتے ہیں علماء دین ومفتیانِ شرع متین مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ: گورنمنٹ جو کوٹہ کی اشیاء دیتی ہے، یہ تمام گاؤں والوں کے لئے ہوئی ہیں، بعض ڈیلر ایسا کرتے ہیں کہ کوٹہ کی اشیاء کو عوام کو نہ دینے کے بجائے کسی دوکان دار کو اچھے نفع پر فروخت کردیتا ہے، نیز کوٹہ کی اشیاء کی تقسیم کے اعلان کے باوجود اگر کچھ لوگ لینے نہ آئیں اور سامان بچ جائے، اُس کو گورنمنٹ واپس نہیں لیتی،تو کیا ڈیلر اُس کو فروخت کرسکتا ہے یا نہیں؟ ڈیلر گورنمنٹ کا وکیل ہوتا ہے یا عوام کا؟ یا گورنمنٹ کا خریدار ہے؟ کیوںکہ ڈیلر پہلے رقم دے کر سامان لیتا ہے اور بچنے کے بعد گورنمنٹ واپس بھی نہیں لیتی، تو اِس سے معلوم ہوتا ہے کہ وہ خریدار ہے اور چوںکہ گورنمنٹ نرخ متعین کردیتی ہے، اورعوام کے لئے کہہ کر دیتی ہے، تو اِس سے معلوم ہوتا ہے کہ وہ گورنمنٹ کا وکیل ہوتا ہے؟ شرعاً کیا ہوتا ہے؟ تحریر فرمائیں۔
باسمہٖ سبحانہ تعالیٰ
الجواب وباللّٰہ التوفیق:
راشن کا ڈیلر حکومت کی طرف سے سستی اشیاء حکومت سے خریدکر عوام کو سستے نرخ پر فروخت کرنے کا لائسنس یافتہ معتمد اور وکیل ہوتا ہے، اسے اپنے حلقہ کے راشن پانے والے افراد کے حساب سے راشن کا کوٹہ تقسیم کرنے کے لئے دیا جاتا ہے، اور یہ اُس کی ذمہ داری ہوتی ہے کہراشن کے ہر حق دار کو اُس کے آنے پر مقررہ قیمت کے مطابق اُسے راشن فراہم کرے؛ لہٰذا راشن ڈیلر کے لئے یہ ہرگز جائز نہیں ہے کہ وہ راشن لینے والوں کے مطالبات باقی رہ جانے کے باوجود اُن کے نام پر آئے ہوئے حصہ کو دوسرے لوگوں کے ہاتھ فروخت کرے؛ کیوںکہ یہ حکومت کی قانون شکنی ہے؛ البتہ اگرراشن ڈیلر نے برابر راشن کی تقسیم جاری رکھی، تاآنکہ راشن کا اگلا کوٹہ ملنے کا وقت آگیا اور کچھ لوگ اِس دوران اپنا حصہ لینے نہیں آئے، جس کی وجہ سے کوٹہ باقی رہ گیا، تو اَب راشن ڈیلر کو اختیار ہے کہ اِس باقی ماندہ راشن کو کسی بھی قیمت پر جس کو چاہے فروخت کردے؛ کیوںکہ حکومت اُسے واپس نہیں لے گی، اورراشن پانے والے بروقت آئے نہیں، تو اب اُس پر تصرف اور ملکیت کا حق مکمل طور پر ڈیلر کو حاصل ہوگیا ہے۔ (جدید فقہی مسائل ۳۶۳)(کتاب النوازل۴۰/۱۲)(آپ کے شرعی مسائل مولانا خالد سیف اللہ صاحب رحمانی.)(سنہ شمارہ ۲۰۱۸/۱۰/۵)
لأن الوکیل یتصرف بتفویض المؤکل فیملک قدر ما فُوّض إلیہ۔ (بدائع الصنائع ۵؍۲۴ المکتبۃ النعیمیۃ دیوبند)
فقط واللہ تعالیٰ اعلم
#محمد_امیر_الدین_حنفی_دیوبندی #احمد_نگر_ہوجائی_آسام
Print Friendly, PDF & Email

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے