مسجد میں اتاری ہوئی دوسروں کی چپل پہن لینا جائز ہے؟

شیر کریں اور علم دین کو عام کریں
مسجد میں اتاری ہوئی دوسروں کی چپل پہن لینا
سوال
یہ عام رواج ہوگیا ہے کہ مسجد میں لوگ جوتا اتارتے ہیں اور دوسرے لوگ جوتے والے سے اجازت لئے بغیر جوتا یا چپل پہن کر وضو خانہ یا طہارت خانہ کی طرف چلے جاتے ہیں٬اس طرح دوسروں کی جوتے چپل پہن لینا جائز ہوگا؟

#الجواب___وباللہ__التوفیق:
مسجدوں میں جو چپلیں وضو خانہ یا استنجا خانہ کیلئے رکھی جاتی ہے٬ان کو استعمال کرنے میں کوئی حرج نہیں ہے؛کیوں کہ یہ عمومی استعمال کیلئے ہی رکھی گئی ہے؛لیکن جو جوتا چپل کسی خاص شخص کا ہو تو اسکی اجازت ضروری ہے٬یا تو صریحا اجازت ہو یا وہاں تھوڑی دیر کیلئے دوسرے کی چپل استعمال کرنے پر وہ شخص برا نہیں مانتا ہو اور اسکا رواج ہو تو یہ بھی ایک طرح کی اجازت ہے٬جیسا کہ فقہاء نے درخت کے گرے ہوئے پھلوں کے بارے میں لکھا ہے٬یا کوئی ذبیحہ جنگل میں سر راہ مل جائے اور گزرنے والے کو خیال ہو کہ اسکو مسافرین کے استفادہ کیلئے یہاں رکھا گیا ہوگا اور کوئی مالک نظر نہ آئے تو اس سے استفادہ کی اجازت ہے۔
عبارت ملاحظہ فرمائیں:

قوم أصابوا مذبوحا فی طریق البادیة وقد وقع فی قلبه ان صاحبه قد فعل اباحة للناس کا بأس بأکله۔(الفتاوی السراجیہ۳۰۷)آپ کے شرعی مسائل ص۴) مولانا خالد سیف اللہ صاحب رحمانی)(سن شمارہ۳۱/۳/۲۰۱۷)
واللہ اعلم بالصواب
#محمد_امیر_الدیں_حنفی_دیوبندی #احمد_نگر_ہوجائی_آسام
Print Friendly, PDF & Email

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے