کیا سینیٹائزر کا استعمال کرنا جائز ہے۔ Hand sanitaizer masail

شیر کریں اور علم دین کو عام کریں

کیا سینیٹائزر کا استعمال کرنا جائز ہے۔ Hand sanitaizer masail


مسئلہ نمبر:08

:سوال
 سینیٹائیزر میں شراب کا اختلاط ہوتا ہے،کیااسکا استعمال جائز ہوسکتا ہے؟جبکہ حرام اشیاء سے علاج کرنا ممنوع ہے،

الجواب_وباللہ_التوفیق
 الکحل عین شراب ہوتا ہے لیکن جو شراب انگور اور کھجور سے بنتی ہے وہ ناپاک اور نجاست غلیظہ ہوتی ہے اور جو انگور و کھجور کے علاوہ اشیاء سے بنتی ہے مثلاً: مکئی ،جوار ،بیر، آلو،چاول یا پیٹرول وغیرہ وہ حضرت امام ابو حنیفہؒ اور امام ابو یوسفؒ کے نزدیک نجاست غلیظہ اور کلی طور پر حرام نہیں ہوتی، بلکہ اس کی نجاست میں بھی خفت ہے اور مقدار سکر سے کم حرام بھی نہیں ہے، اس لئے اس کے حکم میں تخفیف ہے، لہٰذا عطریات اور ادویات میں اس کے استعمال کی ضرورت کی بنا پر گنجائش ہے،اور تحقیق سے یہ بات واضح ہوئی ہے کہ سینیٹائزر میں انگور وکھجور والا الکحل استعمال نہیں کی جاتی ہے۔ اس  لئے سینیٹائزر کا استعمال کرنا ضرورت ِ تداوی وعمومِ بلویٰ کی رعایت کے پیشِ نظر شیخین رحمہما اللہ کے قول پرفتویٰ دیاگیا ہے ، ویسے بھی اصولِ فتویٰ کے لحاظ سے قولِ شیخین رحمہما اللہ کو ترجیح ہوتی ہے۔

:عبارت ملاحظہ فرمائیں
 ما في ’’ تکملۃ فتح الملہم ‘‘ : ’’حکم الکحول المسکرۃ(Alcohals) فإنہا إن اتخذت من العنب أو التمر فلا سبیل إلی حلتہا أو طہارتہا، وإن اتخذت من غیرہا فالأمر فیہا سہل علی مذہب أبي حنیفۃؒ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ وإن معظم الکحول التي تستعمل الیوم في الأدویۃ والعطور وغیرہا لا تتخذ من العنب أو التمر، إنما تتخذ من الحبوب أو القشور أوالبیترول وغیرہ، وحینئذ ہناک فسحۃ في الأخذ بقول أبي حنیفۃؒ عند عموم البلوٰی؛ واللہ سبحانہ أعلم ۔ (۳/۶۰۸، کتاب الطہارۃ، الأشربۃ، حکم الکحول المسکرۃ)
ما في ’’ الفتاوی الہندیۃ ‘‘ : وأما الأشربۃ المتخذۃ من الشعیر أوالذرۃ أوالتفاح أوالعسل إذا اشتد وہو مطبوخ أو غیرمطبوخ فإنہ یجوز شربہ مادون السکر عند أبي حنیفۃ وأبي یوسف رحمہما اللہ تعالیٰ؛ وعند محمد رحمہ اللہ تعالیٰ حرام شربہ ؛ قال الفقیہ: وبہ نأخذ کذا في الخلاصۃ ۔ (۵/۴۱۴ ، کتاب الأشربۃ ، الباب الثاني في المتفرقات)
ما في ’’ الفتاوی الہندیۃ ‘‘ : قال محمد رحمہ اللہ في الأصل : إذا طرح في الخمر ریحان یقال لہ سوسن حتی توجد رائحتہ فلا ینبغي أن یدہن أو یتطیب بہا ولا یجوز بیعہا(۵/۴۱۰،کتاب الأشربۃ ، الباب الأول في تفسیر الأشربۃ)(جامع الفتاوی:۳/۲۱۷)(احسن الفتاوی : ۸/۴۸۸ ، کتاب الاشربۃ،نظام الفتاویٰ : ۱/۳۵۲؍۳۵۳)(محقق و مدلل جدید مسائل۵۸۲/۱) (فتاویٰ قاسمیہ۳۱۵/۲۳)(جدید فقہی مباحث۳۹۷/۱۸
واللہ_اعلم_بالصواب محمد_امیر_الدین_حنفی_دیوبندی احمد_نگر_ہوجائی_آسام منتظم_المسائل_الشرعیۃ_الحنفیۃ
Print Friendly, PDF & Email

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے