قرآن کریم کو بیچ میں رکھ کر قسم کھانے کا حکم

شیر کریں اور علم دین کو عام کریں

قرآن کریم کا قسم کھانا

مسئلہ نمبر 91

جن علاقوں میں قسم کرنے کایہ طریقہ ھو کہ قرآن کے درمیان میں رکھ دیاجاتاھے. لیکن کوئی زبان سے قسم کےالفاظ نہیں کہتا. کیااس سے یمین منعقد ھوجائیگا؟

بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب و باللہ التوفیق:
یمین کے تینوں اقسام قولی ہیں وہ عملی نہیں.
وركنها اللفظ المستعمل فيها………الأیمان مبنية علی الألفاظ لا علی الأغراض۔ (رد المحتار،٤٧٣/٥و ٥٢٨،کتاب الایمان/باب اليمين في الدخول والخروج والسكني والاتيان والركوب وغير ذلك،دارالكتب العلمية بيروت) محض قرآن سر پر رکھنا جب تک لفظ قسم زبان سے نہ کہے، قسم نہیں۔ واللہ اعلم (امداد الاحکام،٤٠/٣،کتاب الایمان والنذور ،مكتبة دارالعلوم كراتشي)دار الافتاء دار العلوم ديوبند جواب نمبر ٥٠٥٥٨) آپ کے مسائل اور انکا حل٥٥١/٥،کن الفاظ سے قسم نہیں ہوتی،مکتبہ لدھیانوی کراچی)قراٰنِ کریم کی قسم کھانا قَسَم ہے،البتّہ صِرف قراٰنِ کریم اُٹھا کر یا بیچ میں رکھ کر یا اُس پر ہاتھ رکھ کر کوئی بات کرے تو یہ قسم نہیں۔واللہ اعلم بالصواب۔(مستفاد:آپ کے مسائل اور انکا حل٥٣٥/٥، مختلف قسمیں جن سے کفارہ واجب ہوا،مکتبہ لدھیانوی کراچی)

✍🏻: فقیرعبدالستارمروت پشاور

تائید کنندگان
مفتی شاہد جمال پشاوری غفرلہ
مفتی مرغوب الرحمن القاسمی غفرلہ
مفتی محمد زبیر بجنوری غفرلہ
مفتی سعود مرشد القاسمی غفرلہ
مولانا امیر الدین (حنفی دیوبندی) غفرلہ
منتظمین المسائل الشرعیۃ الحنفیۃ الہند
١٨،محر الحرام ۱۴۴۳ھ م ٢٧،اگست ۲۰۲۱ء بروز جمعه

Print Friendly, PDF & Email

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے