قربانی کے جانور کو بدلنا | قربانی کے لئے خریدی ہوئ جانور کو بیچنا | Qurbani ke Janwar ko Badalna ya Bechna

شیر کریں اور علم دین کو عام کریں

سوال:- السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ حضرات مفتیان کرام ایک شخص نے قربانی کے لئے جانور خریدا اب اسے دوسرا جانور جو اس جانور سے زیادہ اچھا ہے اس کو خریدنا چاہتے ہیں کیا یہ شخص پہلے جانور کو بیچ کر دوسرا جانور خرید سکتا ہے برائے مہربانی جلد جواب ارسال فرمائیں۔

وعلیکم السلام ورحمتہ اللہ وبرکاتہ

*الجواب بعون الملک الوھاب*

مالدار شخص کو اختیار ہے کہ وہ اپنا متعین کردہ جانور قربانی سے قبل بدل لے اور اس کی جگہ دوسرے جانور کی قربانی کرے؛ کیوںکہ مالدار شخص کے متعین کرنے سے قربانی کا جانور متعین نہیں ہوتا؛ لہٰذا اسے بدلنے کا اختیار رہتا ہے۔
فقیر شخص اگر قربانی کی نیت سے جانور خریدے تو اس پر قربانی واجب ہوجاتی ہے، اور اس پر اسی متعین جانور کی قربانی کرنا لازم ہوتا ہے۔
واماالذی یجب علی الفقیر دون الغنی فالمشتری للاضحیۃ اذا کان المشتری فقیراً بان اشتری فقیر شاۃ ینوی ان یضحی بہا وان کان غنیاً لا تجب علیہ بشراء شیء۔ (ہندیۃ ۵؍۲۹۱، البحر الرائق زکریا ۹؍۳۲۰، تاتارخانیۃ زکریا ۱۷؍۴۱۱، الفتاویٰ الولوالجیۃ ۳؍۸۲، المحیط البرہانی ۸؍۴۵۹، احسن الفتاویٰ ۴؍۴۸۸، مسائل قربانی وعقیقہ ۲۷)-
وان کان فقیراً اجزأہ ذٰلک، لانہا انما تعینت بالشراء فی حقہ۔ (شامی زکریا ۹؍۴۷۱، ۹؍۴۶۵، کراچی ۶؍۳۲۵) ہل تصیرالاضحیۃ واجبۃ بالشراء بنیۃ الاضحیۃ … ان کان المشتری فقیراً … تصیر واجبۃ۔ (تاتارخانیۃ زکریا ۱۷؍۴۱۱، ہندیۃ ۵؍۲۹۱، فتاویٰ محمودیہ ڈابھیل ۱۷؍۳۱۵)- فقط واللہ اعلم بالصواب۔ مفتی مختار حسین الحسینی غفرلہ
١٠ شوال المکرم ١٤٤٣ ھ

Print Friendly, PDF & Email

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے