دفن کے بعد دعا

شیر کریں اور علم دین کو عام کریں

دفن کے بعد دعا

سوال:
کیا فرماتے ہیں علماء دین ومفتیانِ شرع متین مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ: میت کو دفنانے کے بعد قبرستان میں ہیدعا انفرادی کر ے یا اجتماعی؟ کیا دعا خاموشی سے کرے یا بلند آواز سے؟ اس طرح میت کے لوگ میت کے گھر جاکر اجتماعاً دونوں ہاتھوں کو اٹھاکر بلند آواز سے دعا مانگتے ہیں، کیا یہ بدعت ہے یانہیں؟ 

باسمہٖ سبحانہ تعالیٰ
الجواب وباللّٰہ التوفیق:تدفین کے بعد انفرادی یا اجتماعی دعا میں کوئی حرج نہیں ہے؛ لیکن اگر ہاتھ اٹھاکر دعا کی جائے تو رخ قبلہ کی طرف ہونا چاہئے؛ تاکہ غیر ﷲ سے مانگنے کا اشتباہ نہ ہو۔
وفي حدیث ابن مسعود رضي اللّٰہ عنہ: رأیت رسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم في قبر عبد اللّٰہ ذي النجادین‘‘ الحدیث۔ وفیہ: ’’فلما فرغ من دفنہ
استقبل القبلۃ رافعا یدیہ‘‘۔ أخرجہ أبوعوانہ في صحیحہ۔ (فتح الباری، الدعوت / باب الدعاء مستقبل القبلۃ ۱۱؍۱۴۴ رقم: ۶۳۴۳)

فقط واﷲ تعالی اعلم

کتاب النوازل ۲۲۲/۶

محمد امیر الدین حنفی دیوبندی

Print Friendly, PDF & Email

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے