کیا خالی مسجد میں سلام کرنا جائز ہے

شیر کریں اور علم دین کو عام کریں

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ علمائے کرام مسجد داخل ہوکر سلام کرنا کیسا ہے مسجد میں کوی شخص بھی نہیں خالی مسجد میں داخل ہو کر سلام کرنا کیسا ہے دلیل کے ساتھ فرماے

وعلیکم السلام ورحمۃاللہ وبرکاتہ
بسم اللہ الرحمٰن الرحیم
*الجواب وبہ التوفیق*
اگر مسجد میں کوئی نہیں ہے، تو داخل ہوتے وقت *السلام علینا وعلی عباد اللہ الصالحین* کہہ سکتے ہیں؛ کیوں کہ رہائشی گھروں میں یہ حکم ہے کہ وہاں اگر کوئی نہیں ہے تب مذکورہ الفاظ میں سلام کرے، تو خدا کے گھر میں یہ حکم بدرجہ اولیٰ ہوگا؛ کیوں کہ مساجد میں فرشتوں کا ہونا ظاہر واغلب ہے۔

ولو دخل ولم یر أحدا یقول: السلام علینا وعلی عباد اللہ الصالحین؛ فیکون مسلما علی الملائکۃ الذین معہ وصالحي الجن الحاضرین وغیرہم۔(رد المحتار: ۹؍۵۹۷)(اسلام کا نظام سلام ومصافحہ)

إذا دخل الرجل في بیتہ یسلم علی أھل بیتہ، وإن لم یکن في البیت أحد یقول السلام علینا وعلیٰ عباد اللّٰہ الصالحین۔(عالمگیریۃ، کتاب الکراہیۃ، الباب السابع في السلام وتشمیت العاطس، مکتبہ زکریا دیوبند قدیم ۵/۳۲۵، جدید ۵/۳۷۶) امداد الفتاوی جدید مطول ۲۷۰/۶)

واللہ اعلم بالصواب
امیر الدین غفرلہ


Print Friendly, PDF & Email

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے