اگر درمیان سال مال کم ہو جائے تو زکاۃ کا کیا حکم ہے

شیر کریں اور علم دین کو عام کریں

درمیان سال میں نصاب زکوٰۃ گھٹ جانا

مسئلہ نمبر 112

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
جناب عزیزم سلمہ امید کرتا ہوں کہ آپ بخیر ہوں گے مجھے ایک مسئلہ کی مدلل تفصیل درکار ہے کہ میرے پاس سال گزشتہ کی رمضان المبارک پر ایک لاکھ روپیہ تھا اور بیچ سال میں نصاب کھٹا بڑھا پھر انتہا سال میں نصاب مکمل ہے اب میرے اوپر کیا اس سال زکوۃ ادا کرنا ضروری ہے۔(المستفتی:مفتی فضل احمد بیچاماری مریگاوں آسام الہند)

وعلیکم السلام ورحمۃاللہ وبرکاتہ
بسم اللہ الرحمٰن الرحیم
الجواب وباللہ التوفیق
اما بعد:
فقہاء علیہ الرحمہ نے تشریح کی ہے کہ جس شخص کے پاس سال کی ابتداء وانتہاء نصاب کے بقدر مال رہے گا وہ صاحب نصاب کہلائے گا اور اس کے لئے زکوۃ نکالنا واجب ہوگا چاہے درمیان سال میں چند روپئے ہی باقی رہا ہو ہاں اگر درمیان سال میں ایک روپے بھی نہیں بچے (باقی نہیں رہے) تو پھر جس دن نصاب کے بقدر مال جمع ہوگا اس دن سے نیا حساب جوڑا جائے گا۔لہذا صورت مسئولہ میں آپ پر اس سال رمضان المبارک کی متعین شدہ تاریخ پر زکوٰۃ نکالنا واجب ہے اسلیے کہ درمیانی سال آپ کے پاس کچھ پیسے جمع تھے۔

عبارت ملاحظہ فرمائیں
ولكن هذا الشرط يعتبر في اول الحول واخره لا في خلاله حتى لو انتقص النصاب في اثناء الحول ثم كمال في اخره تجب الزكاه.(بدائع الصنائع ٤٠٢/٢،كتاب الزكاة،دارالكتب العلمية بيروت)

ولو كان النصاب كاملا في اول الحول و كاملا في اخر الحول وفيما بينهما هلك كله ولم يبقى منه شيء لا تجب الزكاه.(الفتاوي التاتارخانية ١٨١/٣ كتاب الزكاة،الفصل الخامس،في انقطاع حكم الحول وعدم انقطاعه،مكتبة زكريا بديوبند الهند)

فتلزمه الزكاة إذا تم الحول لوجود كمال النصاب في طرفي الحول مع بقاء شيء منه في خلال الحول.(كتاب المبسوط في الفقه الحنفي ۴۵/۳كتاب نوادر الزكاة، ط: دار الكتب العلمية بيروت)(مستفاد:دارالافتاء دارالعلوم دیوبند،جواب نمبر:٦٧٢٥١)كتاب المسائل ٢١١/٢،كتاب الزكوة،المرکز العلمی للنشر والتحقیق مرادآباد)

واللہ اعلم بالصواب
محمد امیر الدین حنفی دیوبندی
احمد نگر ہوجائی آسام
منتظم المسائل الشرعیۃ الحنفیۃ الہند
٩رمضان المبارک ۱۴۴۳ھ م ١١جنوری ۲۰۲۲ء بروز پیر

تائید کنندگان
مفتی محمد اشراق گیاوی غفرلہ
مفتی محمد زبیر بجنوری غفرلہ
مفتی محمد اویس احمد القاسمی غفرلہ
مفتی مفتی شہاب الدین القاسمی غفرلہ
مفتی محمد عارف دہلوی القاسمی غفرلہ

Print Friendly, PDF & Email

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے