پارکنگ سے گاڑی غائب ہوجائے ؟

شیر کریں اور علم دین کو عام کریں

پارکنگ سے گاڑی غائب ہوجائے ؟

سوال:
آج کل پروگراموں اور میلوں وغیرہ کے موقع سے پیڈ پارکنگ اسٹینڈ بنائے جاتے ہیں ، جس میں لوگ کرایہ دے کر اپنی گاڑی پارک کرتے ہیں اورہر ایک کے لئے الگ الگ نمبر ہوتا ہے ، ایک صاحب نے اپنی بائک پارک کی ؛ لیکن جب وہ واپس آئے تو انہیں جمع کی ہوئی موٹر سائیکل نہیں ملی ، اور اسٹینڈ والے نے کہا کہ کوئی دوسرا شخص تمہاری گاڑی لے کر چلاگیا ہے اور مجھ کو اندازہ نہیں ہوسکا ، ایسی صورت میں وہ اس کا ذمہ دار ہوگا یا سمجھا جائے گا کہ ایک امانت تھی جو اس سے کھوگئی ، اس لئے اس پر کچھ واجب نہیں ؟

الجواب وباللہ التوفیق:
پارکنگ اسیٹنڈ والا اس بائک کا ضامن ہوگا اور اس پر بائک کی قیمت ادا کرنا ہواجب ہوگا ؛ا لبتہ قیمت گاڑی کی موجودہ حیثیت اور اس کے ماڈل کے نئے یا پرانے ہونے کے لحاظ سے لگائی جائے گی ، اس پر محض امانت کا حکم جاری نہیں ہوگا ؛ کیوں کہ اصول یہ ہے کہ اگر کسی شخص کے پاس کوئی چیز بطور امانت کے رکھی جائے اور وہ حفاظت کی اجرت بھی وصول کرلے تو اس اس کی حیثیت صرف امین کی نہیں ہوتی ؛ بلکہ وہ اس کا ضامن ہوتا ہے ، فقہاء کے یہاں بھی اس کی بعض واضح نظیریں موجود ہیں ، مثلاً اگر کوئی شخص حمام میں جائے اور رکھوالی کرنے والے کے پاس اپنا کپڑا رکھ دے ، حمام سے نکلنے کے بعد اس کو اس کا کپڑا نہ ملے تو فقہاء کی تصریح کے مطابق رکھوالی کرنے والا کپڑے کا ضامن ہوگا : ’’ رجل دخل الحمام ووضع ثیابہ عند صاحب الحمام ، فخرج رجل من الحمام ولبس ثیابہ ولم یدر أنہا ثیابہ أو ثیاب غیرہ ، ثم خرج صاحب الثیاب ، وقال : لیست ہذہ ثیابی ، وقال الحمامی : خرج رجل من الحمام ولبس الثیاب فظنت أنہا ثیابہ ، کان ضامنا لأنہ ترک الحفظ ‘‘ (خانیۃ علی الہندیۃ : ۳؍۳۷۰)(بصیرت فیچرسروس)(آپ کے شرعی مسائل۔ص١٢) 
واللہ اعلم بالصواب
محمد امیر الدین حنفی دیوبندی
Print Friendly, PDF & Email

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے