کیا موبائل رنگ ٹون پر نعت و تلاوت قرآن لگانا جائز ہے

شیر کریں اور علم دین کو عام کریں

موبائل رنگ ٹونز

مسئلہ نمبر 108

موبائل پر رنگ ٹون کا حکم

 السلام علیکم
لوگ گانوں کی رنگ ٹون لگاتے ہیں گانے نہیں تو میوزک ہی اتنی خطرناک ہوتی ہے کہ گانے بھی اس کے سامنے کم درجہ رکھتے ہیں اور کچھ لوگ اذان، نعت، تلاوت بھی لگا تے ہیں اور لوگ مسجدوں میں آتے ہیں تو بعض اوقات نماز میں بجنے لگتے ہیں جس سے نمازی الجھن میں پڑھ جاتے ہیں مفتی صاحب رنگ ٹون کا شرعی حکم بیان کردیجیے۔(المستفتی محمد سہیل عباس مہاراشٹر)

بسم الله الرحمن الرحيم
الجواب وباللہ التوفیق
حامداومصلیاامابعد:
۱:- رنگ ٹون کا مقصد اس بات کی اطلاع دینا ہے کہ کوئی شخص آپ سے بات کرنے کا متمنی ہے، گویا یہ دروازہ پر دستک دینے کے حکم میں ہے، اس اطلاعی مقصد کو حاصل کرنے کے لیے ضرورت کے تحت صرف سیدھی سادی گھنٹی لگاسکتے ہیں۔

  موبائل میں گھنٹی کی جگہ گانا، باجا، میوزک اور ساز وغیرہ لگانا ناجائز اور حرام ہے۔

۲:- اسی طرح موبائل کی رِنگ ٹون میں آیاتِ قرآنی، اذان، ذکر اللہ یا نعت وغیرہ لگانا بھی جائز نہیں ہے۔ اس سے بے حرمتی ہوتی ہے ۔

اذان شعائر اللہ میں سے ہے، اور شعائر اللہ کی تعظیم ہر حال میں لازم ہے، اور فون میں الارم یا گھنٹی کے طور پر اذان استعمال کرنا اس کی عظمت کے منافی ہے اور توہین کے زمرے میں آتا ہے۔ لہذا اس سے اجتناب ضروری ہے۔

عن انس بن مالك رضي الله عنه قال :قال النبي صلى الله عليه وسلم صوتان ملعونان في الدنيا والآخرة مزمار عند نعمة ورنة عند مصيبة(كشف الأستار عن زوائد البزار٣٧٧/١مؤسسة الرسالة)فيض القدير شرح الجامع الصغير٢١٠/٤،دارالمعرفة بيروت)الترغيب والترهيب ١٨٤/٤،دارالكتب العلمية بيروت)
واستماع ضرب الدف والمزمار وغير ذلك حرام(رد المحتار٥٦٦/٩،كتاب الحظر والاباحة/باب الاستبراء وغيره،دارالكتب العلمية بيروت)
وكذا قولهم بكفره إذا قرأ القرآن في معرض كلام الناس كما إذا اجتمعوا فقرأ{ فجمعناهم جمعا } ، وكذا إذا قرأ { وكأسا دهاقا }عند رؤية كأس وله نظائر كثيرة في ألفاظ التكفير ، كلها ترجع إلى قصد الاستخفاف به.قال قاضي خان: الفقاعي إذا قال عند فتح الفقاع صلى على محمد قالوا: يكون آثما.(الأشباه والنظائر على مذهب أبي حنيفة النعمان ص٢٣ القاعدة الثانية:الأمور بمقاصدها(دارالكتب العلمية بيروت)

فقط واللہ تعالٰی اعلم
محمد زکریا اچلپوری الحسینی
تاریخ قمری :- بروز اتوار ۴ صفر
تاریخ شمسی :- ۱۲ ستمبر ۲۰۲۱
دارالافتاء المسائل الشرعیۃ الحنفیۃ

تائید کنندگان
مفتی اویس احمد القاسمی غفرلہ
مفتی محمد امتیاز انصاری غفرلہ
مفتی محمد زبیر بجنوری غفرلہ
مفتی مرغوب الرحمن القاسمی غفرلہ

Print Friendly, PDF & Email

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے